482۔ کیا نبی کریم ؐ نے اللہ کو دیکھا؟
ان آیتوں 53:11-13 میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم ؐ نے اس کو دیکھا۔
اس کو دیکھا کا مطلب ہے کہ نبی کریم ؐ نے جبرئیل نامی فرشتے کو دیکھا۔
بعض لوگوں نے’ انہیں دیکھا ‘کے جگہ پر’ اس کو دیکھا‘ سے ترجمہ کر کے شرح کی ہے کہ نبی کریم ؐ نے اللہ کو دیکھا۔
(عربی زبان میں ’اس کو‘ اور ’ان کو‘ کے لئے ایک ہی لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ )
یہ معنی کہ نبی کریمؐ نے اللہ کو دیکھا ، ٹھیک نہیں ہے۔ جبرئیل کو دیکھا، یہی ٹھیک معنی ہے۔
جبرئیل نے جب پہلا وحی لے کر آئے تو نبی کریم ؐ نے انہیں ان کے اصلی روپ میں دیکھا۔ اس کے بعد معراج کے موقع پر جنت الماوا کے مقام پر پھر ایک بار جبرئیل کو دیکھا۔
اسی کو یہ آیتیں کہتی ہیں۔
محمد ؐ نے اپنے رب کو دیکھا کہنے والا بہت بڑی غلطی کردیا۔ تاہم عائشہؓ فرماتی ہیں کہ آپ نے جبرئیل ؑ کو ان کی اصلی روپ میں اور اصلی ساخت میںآسمانی کناروں کو مسدود کرتے ہوئے دیکھا۔
بخاری: 3234
جب عائشہؓ نے کہا کہ نبی کریم ؐ نے اللہ کو نہیں دیکھا تو اس حدیث کے راوی مسروق نے اس آیت 53:13کو سند بنا کر پوچھا کہ قرآن مجید میں تو کہا گیا ہے کہ انہیں اور ایک بار بھی دیکھاتو عائشہؓ نے جواب میں کہا کہ وہ جبرئیل کی طرف اشارہ ہے!
بخاری: 3235
نبی کریم ؐ سے پوچھا گیا کہ کیا آپ اللہ کو دیکھا ہے؟ تو آپ نے فرمایاکہ وہ تو نور سے بھرا ہوا ہے، اس کو میں کیسے دیکھ سکتا ہوں؟
مسلم: 291
اس لئے نبی کریم ؐ نے معراج کے موقع پر اللہ کو دیکھا کہنا جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔
اللہ کو کیا اس دنیا میں دیکھ سکتے ہیں؟ اسے تفصیل سے جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 21 ، 249، 488 وغیرہ دیکھیں!
482۔ کیا نبی کریم ؐ نے اللہ کو دیکھا؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode