Sidebar

08
Sun, Sep
0 New Articles

 ‏432۔ ابراھیم نبی جھوٹ کیوں کہا؟ 

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏432۔ ابراھیم نبی جھوٹ کیوں کہا؟ 

‏اس آیت 21:63 میں کہا گیا ہے کہ ابراھیم نبی نے اپنے شہر کے عبادت گاہ میں موجود چھوٹے بتوں کوتوڑدیا اور بڑے بت کو چھوڑ رکھا۔ابراھیم ‏نبی سے جب ان کی قوم نے دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ بڑابت ہی نے توڑا۔ اور کہا کہ تم کو شک ہو تو ٹوٹے ہوئے ان بتوں ہی سے پوچھو کہ ‏تمہیں کس نے توڑا۔ 

ان کا کہنا کہ بڑابت ہی توڑا ، وہ سچ نہیں تھا۔ پھر بھی انہوں نے یہ سمجھانے کے لئے ایسی تدبیر کی کہ بتوں کو کوئی طاقت نہیں ہے۔ سچائی کی تبلیغ کے ‏لئے ایسے طریقے استعمال کر نے کو دین میں منع نہیں کیا گیا ہے۔

ابراھیم نبی کا اس طرح کہنا جھوٹ میں جمع نہیں ہوگا۔ کیونکہ ان کا کہنا کہ بڑے بت نے توڑا ، وہ ان لوگوں سے بچنے کے لئے نہیں تھا۔ 

ابراھیم نبی نے جب کہا کہ بڑے بت ہی نے توڑاتو ان بتوں کو معبود ماننے والوں نے ابراھیم نبی کے کہنے کونہ مانا ۔ 

بولنے والے کو بھی معلوم ہے کہ ہم دوسرے معنی میں بول رہے ہیں۔سننے والے بھی جانتے ہیں کہ یہ دوسرے معنی میں کہی جانے والی جھوٹ ‏ہے۔ اس لئے اس کو جھوٹ کی شکل میں ترکیب پائی ہوئی سچ ہی کہا جائے گا۔ 

اس کے متعلق زیادہ تفصیل کے لئے حاشیہ نمبر 162، 236، 336 وغیرہ دیکھئے!

ابراھیم نبی نے جو بتوں کو توڑا ،کیا وہ صحیح تھا؟اس کو جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 433 اور473دیکھئے!‏

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account