Sidebar

08
Sun, Sep
0 New Articles

‏420۔ قرآن مجید کس طرح محفوظ کیا گیا؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏420۔ قرآن مجید کس طرح محفوظ کیا گیا؟

‏یہ آیت 15:9کہتی ہے کہ اللہ نے فرمایا قرآن کو ہم ہی نے نازل کی ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کریں گے۔قرآن مجید کی محافظت کے بارے میں ‏حاشیہ نمبر 143 میں ہم نے وضاحت کر چکے ہیں۔ 

اس بات کو ٹھیک سے نہ سمجھتے ہوئے مغربی ممالک اور عیسائی مشنری قرآن کی لفظوں میں موجودچند تبدیلیوں کو دکھا کر یہ اعلان کر رہے ہیں کہ ‏قرآن محفوظ نہیں ہے۔ 

اللہ نے فرمایا ہے کہ قرآن کو ہم ہی حفاظت کریں گے، اس لئے اس میں کوئی بھی حرف گیری نہیں ہو ناچاہئے۔ اگر حرف گیری ہو تو اس کا مطلب ‏ہو گا قرآن کی حفاظت نہیں ہوئی۔ان لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ قرآن کی تحقیق کی گئی تو ہم دیکھتے ہیں کہ اس میں کئی الفاظ غلط لکھا گیا ہے۔اس کے لئے ‏یہی دلیل ہے کہ قرآن مجیدکی حفاظت نہیں ہوئی ہے۔ 

قرآن کے حرفوں میں جہاں حرف علت نہیں ہو نا چاہئے وہاں کھینچا گیا ہے۔ ایک حرف کے عوض اس کے قریبی تلفظ کے دوسراایک حرف جگہ پایا ‏ہے۔ان جیسے لفظوں کو دکھا کر وہ کہتے ہیں کہ قرآن مجید میں غلطی ہے اور وہ حفاظت نہیں کیا گیا ہے۔ 

ایسی غلط ا نداز کی اشاعت کو یہ آیت29:49واضح طور سے جواب دی ہے۔ 

قرآن کو اللہ نے لکھ کر دیا ہوتا یا کتابی شکل میں دیا ہو تا تو اس میں حرفوں کی غلطی نہ آنا چاہئے، ایسا کہنا ٹھیک ہے۔ 

یا صوتی شکل میں نازل ہوا ہوتا، اسے نبی کریم ؐنے اپنے ہاتھوں سے لکھ کر دیا ہو تا ، اگر اس میں غلطی ہو تی تواس وقت حرف گیری کر سکتے تھے۔ 

لیکن قر آن مجید تحریری انداز میں نہیں اترا۔ صوتی شکل میں یعنی آواز کے انداز میں ہی قرآن مجید نازل ہوا۔ 

ہر آیت کو جبرئیل نامی فرشتے آکر سنائیں گے، اسے سن کر نبی کریم ؐ اپنے دل میں حفظ کر لیتے تھے۔ اسی طرح اپنے صحابیوں سے کہتے تھے کہ اس کو ‏حفظ کر لیں۔ 

اس کے بعد اسے محفوظ کر نے کے لئے اپنے صحابیوں میں سے لکھنا جاننے والوں کوبلا کر جو آپ پر نازل ہوئی تھی اسے لکھنے کو کہتے تھے۔ 

اسے تحریری انداز میں لانے کا کام انسانوں کا ہے۔ اگر اس میں کچھ غلطی سرزد ہو تو وہ قرآن کی غلطی نہیں ہو سکتی۔

اسی لئے یہ آیت کہتی ہے کہ علم والوں کے سینوں میں قرآن محفوظ رکھا گیا ہے۔ 

مثال کے طور پر اس آیت 37:68میں درج کیا گیا ہے کہ لَا اِلَی الجَحِےْمِ۔ اس جگہ میں لَاِلَلْ جَحِےْمِ ہی لکھنا چاہئے تھا۔ 

اس جگہ میں حرف ممدودہ لکھنے کے باوجود دنیا کے سارے مسلمان اس کو الف کے بغیر ہی لَاِلَلْ جَحِےْمِ ہی پڑھتے آرہے ہیں۔ اس طرح لوگ جہاں ‏کہیں بھی غلطی سے لکھ دیتے تھے اس کو مسلمانوں نے صحیح طور پر ہی پڑھتے آرہے ہیں۔ سلسلہ در سلسلہ مسلمانوں نے اپنے دلوں میں قرآن مجید کو ‏حفظ کر کے محفوظ رکھنے کی وجہ سے غلط حرفوں سے بھی فتح پا تے ہوئے قرآن مجید حفاطت کیا جارہا ہے۔

قرآن مجید کی آواز اور تلفظ تک بھی بحفاظت موجود رہنا بھی اس کے لئے دلیل ہے۔ 

اس کے متعلق مقدمے میں قرآن مجید مرتب کرنے کی تاریخ کے حصہ میں تحریری غلطی کے عنوان پر واضح کیا گیا ہے۔   

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account