Sidebar

21
Thu, Aug
11 New Articles

37۔ نبیوں کے درمیان فرق نہ کرے

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

37۔ نبیوں کے درمیان فرق نہ کرے

یہ آیتیں 2:136، 2:253، 2:285، 3:84، 17:55 کہتی ہیں کہ نبیوں کے درمیان فرق نہ کرے۔

اگر کہا جائے کہ اس رسول نے اچھا کام کیا اور اس رسول نے بہتر انداز سے نہیں کیا ، تو ایسا کہنا اختلاف پیدا کرنے کا جرم ہوگا۔یہ اس بنیاد ہی کو مسمار کر دے گا کہ قابل آدمی ہی کو اللہ منتخب کر تا ہے۔اس لئے ہمیں یقین ہو نا چاہئے کہ ہر ایک نبی نے جو انہیں سونپا گیا تھا، سب کچھ بہترین انداز سے انجام دیا۔ 

اگرایسا کہے کہ موسیٰ نبی کے جگہ میں نبی کریم ؐ ہو تے تو اس سے بہتر انداز سے انجام دئے ہوتے، ایسا کہنا اختلاف ہی نہیں بلکہ اللہ کے انتخاب پر عیب لگانے کا جرم ہوگا۔ 

اس کا مطلب ہے کہ اس طرح اختلاف جتانا بہت بڑا گناہ ہے۔

نبی کریم ؐ کو جو ذمہ داری سونپی گئی تھی اگر دوسرے نبی کے پاس سونپا جا تا تو وہ بھی اس کو بہترین طریقے سے نبھائے ہوں گے، یہی مسلمانوں کا ایمان رہنا چاہئے۔ 

کوئی بھی نبی انہیں سونپے ہوئے کام میں تل کی نوک کے برابر بھی کمی نہیں کی، بکے نہیں،لوگوں سے ڈرے نہیں، آخرت سے زیادہ اس دنیا کو ترجیح نہیں دی۔ اس کا مطلب ہے کہ اس طرح تمام پیغمبروں نے بہترین انداز سے پیش خدمت کئے، اس پر ہمارا ایمان ہو نا چاہئے۔ 

ایک رسول کوجو فضیلت نہیں دی گئی اس کو کسی اور رسول کو اگر اللہ نے دیا ہو تا تو اسکی طرف اشارہ کرنا اختلاف کر نا نہیں ہے۔

تمام رسولوں کو مساوی قابلیت کے ساتھ اللہ نے نہیں بھیجا۔ایک کو جو قابلیت نہیں دی گئی اس کو اللہ نے دوسروں کوعطا کی ہے۔ اللہ کی عطا کی ہوئی فضیلت کو ہم بیان کرنا اختلاف نہیں ہے۔

یہ آیتیں 3:45، 3:47، 3:59، 4:171، 19:19-21، 21:91، 66:12 کہتی ہیں کہ عیسیٰ نبی بغیر باپ کے پیدا ہوئے۔

یہ آیتیں 4:157-159، 5:75، 43:61 کہتی ہیں کہ عیسیٰ نبی آج بھی زندہ ہیں۔ 

ایسا کہنا کہ یہ فضیلت کسی کو نہیں اختلاف کر نا نہیں ہے۔ کیونکہ اس فضیلت کو اللہ ہی نے انہیں عطا کی ہے۔ 

یہ آیتیں 2:253، 17:55کہتی ہیں کہ بعض رسولوں کو ہم نے بعض پر فضیلت دی ہے۔ 

ایسا کہنا بھی اختلاف جتلانا نہیں ہوگاکہ اسی طرح ابراھیم نبی کے گھر والوں کو جو عطاگیا تھااس قسم کی سعادتیں کسی اور کو نہیں دی گئیں، ۔کیونکہ اللہ خود انہیں فضیلت دینے کے بارے میں یہ آیتیں 2:124، 2:125، 4:125، 11:73، 16:120کہتی ہیں۔

یہ آیتیں 21:81، 21:82، 27:16-18 ، 27:40، 34:12، 38:35 کہتی ہیں کہ سلیمان نبی کو جو حکومت اور اختیارات عطا کی گئی تھیں دنیا میں کسی کو عطا نہیں ہوئی تھیں۔ہم بھی اس طرح کہنا اختلاف کرنا نہیں ہوگا۔ 

اسی طرح آخر نبی اور سارے عالم کے لئے نبی بناکر نبی کریمؐ کو بھیجا گیا۔ یہ فضیلت کسی کو عطانہیں کی گئی۔اس کو 4:79، 6:19، 7:158، 9:33، 21:107، 33:40، 34:28، 48:28، 61:9 وغیرہ آیتیں کہتی ہیں۔ 

آیت نمبر 17:79 کہتی ہے کہ آخرت میں مقام محمود نامی قابل تعریف عزت نبی کریم ؐ کو اللہ عطا کر ے گا۔ 

آیت نمبر 108:1 کہتی ہے کہ حوض کوثر نامی نہر ان کے حوالے کیا جائے گا۔

پوری دلیلوں کے ساتھ احادیث موجود ہیں کہ آخرت میں نبی کریم ؐ ہی پہلے پہل سفارش کریں گے۔(دیکھئے بخاری: 99، 335، 438، 3340، 4476، 4712، 6304، 6305، 6565، 6566، 6570، 7410، 7440، 7474، 7509، 7510)

نبی کریم ؐ کو اللہ نے جو عظمت عطاکی تھی اس کے بارے میں تعریفی الفاظ کہنا اختلاف جتانا نہیں ہوگا۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account