Sidebar

21
Thu, Aug
11 New Articles

36۔ نبی کریم ؐ کا چار کام

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

36۔ نبی کریم ؐ کا چار کام

ان آیتوں میں (2:129، 2:151، 3:164، 4:113، 62:2)نبی کریم ؐ کے پیغمبرانہ کام کے بارے میں اللہ فرماتا ہے کہ انہیں چا رکام دیا گیا تھا۔

* قرآن مجید پڑھ کر سنانا

* لوگوں کو پاک کرنا

* لوگوں کو کتاب اور حکمت سکھانا

* لوگ جو جانتے نہیں، اس کو سکھانا

یہی وہ چار کام ہیں۔

ان چار جملوں کو اچھی طرح ذہن نشین کرلینی چاہئے۔

اس زمانے میں بعض لوگ یہ دعویٰ کر تے ہیں کہ صرف قرآن کافی ہے، نبی کریم ؐ کی وضاحت ضروری نہیں۔ 

اگر اللہ سے قرآن حاصل کر کے لوگوں کے پاس پہنچانے تک نبی کا کام ختم ہوگیا ہوتا تو ان چار کاموں کے بارے میں اللہ کہا نہیں ہوتا۔ صرف اتنا کہہ کر رک جاتا کہ آیتوں کو انہیں پڑھ کر سنائیں گے۔ 

نبی کریم ؐ ان آیتوں کو پڑھ کر سنا نے کے ساتھ عربی زبان کے مادری زبان والے اس کواچھی طرح سمجھ جاتے۔ 

لیکن اللہ کہتا ہے کہ کتاب کے سلسلے میں ’’آیتوں کو پڑھ کر سنائیں گے اور کتاب کو سکھلائیں گے ‘‘ یہ دونوں کام بھی نبی کریم ؐ کے پاس سونپا گیا۔ 

پڑھ کر سنائیں گے سے ہم سمجھ سکتے ہیں کہ وہ آیتوں کو پڑھ کر سنائیں گے ۔ 

کتاب کو سکھلائیں گے کا مطلب کیا ہے؟

اس کو پڑھنا سکھائیں گے کا معانی نہیں دے سکتے۔ کیونکہ اللہ کہتا ہے کہ نبی کریم ؐ کو پڑھنا نہیں آتا۔ 

اس سے پہلے کسی بھی کتاب سے تم پڑھنے والے نہیں تھے اور تمہارے دائیں ہاتھ سے اس کو لکھوگے بھی نہیں۔ 

قرآن 29:48

اگر فرض کرلیں کہ نبی کریم ؐ پڑھناجانتے تھے، توپڑھنا سکھلانے کا مطلب ہوگا ایک زبان کو سکھلانا، ناکہ قرآن مجید کو سکھلانا۔

ایک زبان کو سکھلانے کے لئے رسولوں کی ضرورت نہیں۔ اس زبان کو جاننے والا کوئی بھی سکھلا سکتا ہے۔ اس لئے قرآن سکھلائیں گے کا مطلب ہو گا، جب ضرورت پڑے توبولی سے اور عمل سے وضاحت کریں گے۔ 

اگرنبی کریم ؐ قرآن مجید کی تشریح کر نے کے لئے بھیجے گئے ہیں تو اس وضاحت پر مسلمان عمل پیرا ہوناہی اس کا مطلب ہے۔

اس لئے ان آیتوں سے ہم معلوم کرسکتے ہیں کہ جس طرح نبی کریم ؐ کا پڑھ کر سنایا ہواقرآن مجید رہنما بناہوا ہے، اسی طرح ان کی تشریح شدہ احادیث بھی رہنما بنا ہوا ہے۔

ان آیتوں میں استعمال شدہ لفظوں کے ذریعے یہ اچھی طرح سمجھ میں آتی ہے کہ قرآن مجید کو باقاعدگی اور پوری طریقے سے سمجھنے کے لئے نبی کریم ؐ کی وضاحت بہت بہت ضروری ہے۔

اللہ کہتا ہے کتاب ہی نہیں بلکہ حکمت بھی سکھلائیں گے۔

اتنا ہی نہیں بلکہ یہ بھی کہا ہے کہ لوگ جو جانتے نہیں اس کو بھی سکھلائیں گے اور لوگوں کو پاک کریں گے۔ 

اگر قرآن ہی کافی ہے، نبی کریم ؐ کی وضاحت ضروری نہیں ہوتا تو اس کے برخلاف معنی والے اتنے لفظوں کو استعمال کر کے اللہ کیوں کہتا کہ نبی کریم ؐ کی وضاحت ضروری ہے؟
اس لئے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ صرف قرآن ہی کافی ہے کہنے والے حقیقت میں قرآن ہی کی انکار کرتے ہیں ۔

قرآن مجید کے احکام کی پیروی کر تے ہوئے نبی کریم ؐ کی رہنمائی کی بھی پیروی کر نے کے بارے میں او زیادہ جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 18، 39، 50، 55، 56، 57، 60، 67، 72، 105، 125، 127، 128، 132، 154، 164، 184، 244، 255، 256، 258، 286، 318، 350، 352، 358، 430 دیکھئے!

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account