379۔ غیر اللہ پر کیا قسم کھا سکتے ہیں؟
قرآن میں اکثر آیات میں سورج، چاند، دن، رات، اورزمانہ وغیرہ پر اللہ نے قسم کھائی ہے۔وہ آیتیں مندرجہ ذیل ہیں:
16:72، 19:68، 25:44، 37:1-3، 43:2، 44:2، 51:1، 51:7، 52:1، 52:2، 52:4-6، 68:1، 77:2، 77:3، 77:5، 81:17، 81:18، 84:17، 85:1-3، 86:1، 86:11، 86:12، 89:1-4 ، 90:3، 91:1-7، 92:1-3 93:1-2,، 95:1-3، 100:5، 103:1۔
اللہ اس طرح کئی چیزوں پر قسم کھا نے کی وجہ سے یہ نہ سمجھ لینا کہ ہم بھی ہر چیز پر قسم کھا سکتے ہیں۔
کیونکہ کسی بھی غیر اللہ پر کسی چیز پر قسم کھانے کو نبی کریم ؐ نے منع فرمائی ہے۔
نبی کریم ؐ نے فرمایا ہے کہ ’’اگر کوئی قسم کھانا ہو تو اللہ پر قسم کھائیں، ورنہ خاموش رہیں۔ (بخاری 2679)
نبی کریم ؐ نے فرمایا کہ ’’خبردار! اگر کوئی قسم کھانا ہوتو اللہ کے سوا کسی پر قسم نہ کھائیں۔‘‘ قریشی قوم نے اپنے والد پر قسم کھایا کرتے تھے۔ اس کو دیکھ کر نبی کریم ؐ نے کہا کہ ’’تم اپنے والدپر قسم نہ کھایاکرو!‘‘(بخاری: 3836)
ایک شخص نے کعبہ پر قسم کھائی، اسے سن کر ابن عمرؓ نے کہا کہ ’’غیر اللہ پر قسم کھانا نہیں چاہئے۔‘‘پھر کہا کہ ’’میں نے نبی کریم ؐ سے کہتے سنا ہے کہ جس نے غیر اللہ پر قسم کھائی اس نے اللہ کے ساتھ شرک ٹہرادیا۔ (ترنذی : 1455)
چنانچہ ماں باپ پر، قرآن مجید پر، اور کسی چیز پر قسم نہ کھاؤ۔ اس طرح کر نا اللہ پر شرک ٹہرانے کا گناہ میں شامل ہو گا۔
اللہ نے کیوں بہت سی چیزوں پر قسم کھایا ہے، اس وجہ کو جان لینا چاہئے۔
انسان قسم کھانے کی وجہ اور اللہ قسم کھانے کی وجہ مختلف ہوتے ہیں۔
قسم اس لئے کھایا جاتا ہے کہ یہ ثابت کر نے کے لئے کہ ہم ہمارے قول میں صادق ہیں۔
میں جو کہتا ہوں سب صحیح ہے۔اگر میں جھوٹ کہوں تو اسے اللہ جانتا ہے۔اسے میں اللہ ہی کو گواہ بناتاہوں۔ اسی مطلب سے ہم قسم کھاتے ہیں۔ اگر میں جھوٹ کہوں تواللہ مجھے سزا دے گا۔یہ مطلب بھی اس میں مضمر ہے۔
فرض کرو کہ ہم کہتے ہیں کہ سورج پر قسم سے میں جو کہتا ہوں وہ سچ ہے۔ جو کچھ میں کہتا ہوں وہ سچ ہے یا جھوٹ ، اس کو سورج جانتا ہے ، یہی ارادہ اس بول کے پیچھے چھپی ہوئی ہے۔ جس طرح اللہ جانتا ہے کہ میرا کہنا سچ ہے یا جھوٹ اسی طرح سورج بھی جانتا ہے تو یہی عقیدہ اس بول میں موجود رہنے کی وجہ سے وہ شرک میں جمع ہو جا تا ہے۔
اس لئے کوئی بھی قسم کھا نا ہوتو صرف اللہ ہی پر کھانا ہے۔ اللہ کے سوا کسی آدمی پر یا کسی چیز پر قسم کھانا سخت گناہ ہے۔
لیکن اللہ ایسی کوئی وجہ کے لئے قسم نہیں کھاتا۔ اللہ پر نگہبان اور اسے پابند رکھنے کی کوئی طاقت رہے گا تو ان جیسے کسی وجہ کے واسطے اللہ قسم کھاسکتا ہے۔ اللہ سے بڑھ کرکوئی قدرت نہ رہنے کی وجہ سے چند چیزوں پر اللہ کاقسم کھاناان چیزوں کی فضیلت اور اہمیت کی طرف اشارہ کر تا ہے۔
اس لئے اللہ اگر کسی چیز پر قسم کھاتا ہے تو اس کا مطلب صرف اتنا ہے کہ وہ چیز اہمیت رکھتا ہے۔
آدمی جب ایک چیز پر قسم کھاتا ہے تواس کا مطلب ہے اس چیز کو وہ اپنے سے اوپر ایک معبود مانتا ہے۔ اس لئے اللہ دوسری چیزوں پر قسم کھانے کودلیل بنا کر ہم بھی اسی طرح نہیں کر نا چاہئے۔
379۔ غیر اللہ پر کیا قسم کھا سکتے ہیں؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode