27۔ کیا سب عیسائی کو کتاب دی گئی ہے؟
ان آیتوں میں کہا گیا ہے کہ اہل کتاب قوم کی عورتوں سے مسلم شادی کر سکتے ہیں، ان کا کھانا پینا مسلمانوں کو جائز ہے ۔
اہل کتاب کون ہیں، اس میں کئی قسم کی رائے پائے جاتے ہیں۔ یہ لفظ کتابوں کو ماننے والے سب کی طرف اشارہ ہے۔ پھر بھی قرآن میں اہل کتاب والی آیتیں یہود اور عیسائی کے بارے ہی میں کہا گیا ہے۔
یہود ی اور عیسائیوں کو جو اہل کتاب کہا گیا ہے ، اس سے یہ نہ سمجھ لیناکہ وہ تمام یہودی اور عیسائی ہیں۔ سب یہودی اور عیسائی اہل کتاب نہیں ہو سکتے۔
کیونکہ عیسیٰ نبی اوریہودیوں کی طرف بھیجے ہوئے موسیٰ نبی یہ سب انبیاء صرف اسرائیلی قوم کی طرف بھیجے گئے۔
تورات اور انجیل وغیرہ اسرائیل ہی کے لئے بھیجا گیا۔
آیت نمبر 3:49، 5:72، 43:59، 61:6کہتی ہیں کہ عیسیٰ نبی نے کہا کہ میں اسرائیل کے لئے ہی بھیجا گیا ہوں۔
جو غیر اسرائیل ہیں اگر وہ عیسائی بن بھی گئے ہو تے تو وہ اہل کتاب نہیں ہو سکتے۔کیونکہ انجیل ان کے لئے نہیں دی گئی۔
نبی کریم ؐ سارے عالم کے لئے رسول بنا کر بھیجے گئے۔اور چند بھی اس طرح بھیجے گئے ہوں گے۔ لیکن اکثر انبیاء مخصوص لوگوں کے لئے اور مخصوص قوم کے لئے ہی بھیجے گئے۔
اور یہ شک پیدا ہو سکتا ہے کہ موسیٰ نبی بھی توفرعون کو رسول بنا کر بھیجے گئے تھے؟ وہ تو اسرائیلی قوم کا نہیں تھا۔
یہ حقیقت ہے کہ موسیٰ نبی شروع میں صرف اسرائیل کو نہیں بلکہ فرعون کی قوم کے لئے بھی رسول بنا کر بھیجے گئے تھے۔
لیکن فرعون اور اس کی قوم ہلاک کئے جا نے تک موسیٰ نبی کو تورات عطا نہیں کیا گیا تھا۔ فرعون ہلاک ہو نے کے بعد ہی اللہ نے انہیں تورات عطا کیا۔ اور وہ یہی کہہ کر عطا کیا گیا تھا کہ یہ تورات اسرائیل کے لئے ہے۔ اس کو ذرا تفصیل سے دیکھیں۔
موسیٰ نبی اور ہارون نبی کو اللہ نے فرعون کی طرف بھیجتے وقت کوئی کتاب انہیں دے کر نہیں بھیجاگیا تھا۔ چند معجزے دے کر تبلیغ کر نے کے لئے بھیجا گیا تھا۔
موسیٰ اور ہارون نبی فرعون اور اس کی قوم کو تبلیغ کر تے ہیں۔ موسیٰ نبی اور جادوگروں کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے۔
اس وقت تورات نازل نہیں کی گئی تھی۔
اسرائیلی قوم پر فرعون ظلم کر نے لگتا ہے۔ موسیٰ نبی اور ان کی قوم اس کو برداشت کر لیتے ہیں۔ فرعون کی قوم قحط، سخت بارش، ٹڈی، جوں، مینڈک اور خون وغیرہ سے کئی طریقوں سے آزمائش میں مبتلا کئے جاتے ہیں۔
اس وقت بھی تورات عطا نہیں کی گئی۔
اس کے بعد موسی نبی اور ان کی قوم شہر چھوڑکر بھا گ جاتے ہیں۔ فرعون بھگاتے ہوئے آتا ہے۔ آخر میں موسیٰ نبی اور انکی قوم بچا لئے جا تے ہیں۔ فرعون سمندر میں غرق کردیا جاتا ہے۔
اس وقت بھی تورات نازل نہیں کی گئی تھی۔
اتنے سارے واقعات کے بعد ہی اللہ نے موسیٰ نبی کو کتاب عطا کیا۔
ساتویں سورت کی 103 سے 150 تک کی آیتوں کو غور کر نے سے اس حقیقت کو جان سکتے ہیں۔
103 سے 141 تک کی آیتوں میں موسیٰ نبی کی تبلیغ ، آزمائش، فرعون کی بربادی وغیرہ کہنے کے بعد 142 سے145 تک کی آیتوں میں اللہ انہیں کتاب عطا کر نے کا واقعہ سنا تا ہے۔
کسی قسم کی کتاب کے بغیر ایک لمبے عرصے تک موسیٰ نبی اور ہارون نبی نے تبلیغ کر تے آئے ہیں۔
آیت نمبر 3:93، 17:2، 32:23، 40:53، 5:43,44، 61:6وغیرہ پر اگر غور کریں تو معلوم ہوسکتا ہے کہ موسیٰ نبی کو جو۔۔۔۔ تورات دی گئی تھی وہ صرف اسرائیلوں کے لئے تھی۔
اسی طرح آیت نمبر 3:49، 5:72، 7:105، 7:134، 7:138، 10:90، 17:2، 17:101، 20:47، 20:94، 26:17، 32:23، 40:53، 43:59، 61:6 وغیرہ کو دیکھو تو معلوم ہوسکتا ہے کہ عیسیٰ نبی کو جو انجیل دی گئی تھی وہ صرف اسرائیلوں کے لئے تھی۔
غیر اسرائیل کے عیسائیوں کو وہ کتاب نہ دئے جا نے سے وہ لوگ اللہ کی نظروں میں اہل کتاب نہیں ہوسکتے۔
اس لئے ’’اہل کتابوں سے نکاح کر سکتے ہیں، اور ان کی ذبح کی ہوئی چیزیں کھا سکتے ہیں‘‘ کا حکم صرف اسرائیلوں کے لئے ٹھیک ہے۔ اسرائیل کے سوا یہودو عیسائی اہل کتاب کی فہرست میں جگہ نہیں پا سکتے۔
اور زیادہ تفصیل کے لئے حاشیہ نمبر 137، 138 دیکھئے۔