Sidebar

28
Sun, Apr
29 New Articles

26۔ نامناسب آیتوں کے نمبر

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

26۔ نامناسب آیتوں کے نمبر

چھاپے ہوئے قرآن کی نقلوں میں ہر ایک آیتوں کے آخر میں اس آیت کی نمبر لکھی گئی ہے۔ لیکن نبی کریمؐ کے سامنے لکھی ہوئی نقل میں اور ان کے بعد عثمانؓ کے حکومت میں لکھی ہوئی نقل میں بھی اس طرح نمبر نہیں ڈالا گیا تھا۔ بعد کے زمانے میں آنے والے ہی اس میں نمبرڈالے تھے۔ 


کئی جگہوں میں مناسبت سے نمبر ڈالنے کے باوجود چند جگہوں میں ناموزوں طریقے سے بھی نمبر ڈالا گیا ہے۔ 


مدعا پورا نہ ہونے کے جگہوں میں بھی نامناسب آیتوں کو بھی نمبردیا گیا ہے۔ 


چند جگہوں میں فاعل کو ایک آیت اور فعل کو ایک آیت بنایا گیا ہے۔ دونوں کو ملاکر ایک آیت بنانے سے ہی اس کامقصد پورا ہوگا۔ 


چند جگہوں میں رائے ایک آیت ہے اوراس رائے سے استثناء کوایک اور آیت بنایا گیا ہے۔ ان دونوں کو ملا کر اگر ایک آیت بنادئے ہوتے تو سمجھنے کے لئے آسان ہوتا۔ 


نامناسب نمبر والے آیتوں کو ملا کر ہم نے ترجمہ کیا ہے۔اس کو نشاندہی کر نے کے لئے ہی ہم نے حاشیہ نمبر 26ڈالا ہواہے۔ 


آیتوں کو نمبر دینے کے معاملے میں کافی غورو فکر نہیں کیا گیا، اس کو ہم نے قرآن ترتیب دینے کے واقعات کے عنوان کے تحت آیتوں کے ہندسے کے عنوان میں تفصیل سے لکھا ہے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account