260۔ خلاء میں ٹہرنے والے پرندے
ان آیتوں 16:79، 24:41، 67:19 میں پرندوں کے بارے میں کہتے وقت کہا گیا ہے کہ وہ آسمان میں مسخر کئے ہوئے ہیں اور اس کو اللہ ہی نے مسخر کیا ہوا ہے۔
اس میں بہت بڑا ایک سائنسی حقیقت مضمر ہے۔ اس کو ہم جانتے ہیں کہ زمین اپنے آپ گردش کر رہی ہے،۔ اپنے آپ ہی نہیں بلکہ وہ سورج کو بھی ایک سال میں گردش کر کے ختم کر تی ہے۔ سورج کووہ گھومنے کے لئے اس کی رفتار فی گھنٹہ 1,07,000 کلو میٹر ہے۔
فی گھنٹہ 1,07,000 کلو میٹرکی رفتار سے زمین جب گھومتی ہے تو زمین کے گھومنے کی طرف رہنے والے پرندے زمین سے ٹکرانا چاہئے۔ لیکن وہ ٹکراتے نہیں۔
زمین کی کشش کی طاقت ایک مقررہ فاصلے تک رہنے کی وجہ سے آگے کی طرف رہنے والے پرندوں کو ڈھکیلتے ہوئے اور پیچھے کی طرف رہنے والے پرندوں کو کھینچتے ہوئے زمین سرکتی ہے۔ آگے کی طرف اڑنے والے پرندوں کو ڈھکیلے بغیر اگر یہ زمین تیزی سے چلے تو کوئی بھی پرندہ اڑ نہیں سکتا۔ زمین سے ٹکرا کر مرجائے گا۔
اس حقیقت کو قرآن مجید بہت ہی خوبصورت انداز سے کہتا ہے۔ یہ بھی ایک ناقابل انکار دلیل ہے کہ یہ کلام اللہ ہی ہے۔
260۔ خلاء میں ٹہرنے والے پرندے
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode