Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

259۔ شہد کی مکھیاں اور شہد

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

259۔ شہد کی مکھیاں اور شہد

ان آیتوں 16:68,69 میں کہا گیا ہے کہ شہد کیسے پیدا ہوتی ہے۔

اس میں چار سائنسی حقائق بتائی گئی ہیں۔

ماہر حیا تیات کہتے ہیں کہ شہد کی مکھیاں شہد کی تلاش میں کتنے بھی فاصلہ پرچلے جائیں کسی بھی پریشانی کے بغیر اپنے چھتے پر واپس آجاتی ہیں۔

اس آیت میں کہا گیا ہے کہ اللہ نے شہد کی مکھیوں کوالہام دلا یا ہے کہ تم آسانی سے جا کر پلٹو۔

قرآن نے اسی زمانے میں کہہ دیا کہ شہد کی مکھیاں کتنے بھی فاصلہ پر چلا جائے وہ آسانی سے واپس آجائے گی اور اس کے مطابق شہد کی مکھیوں کو وجدان دیا گیا ہے۔

(اس کے متعلق حاشیہ نمبر 474 میں واضح کیا گیا ہے)

دوسری بات یہ کہ پہلے زمانے میں مانا جاتا تھا کہ شہد کی مکھیاں پھولوں اور پھلوں میں موجود رس کو چوس کر اس کو لے آکر اپنی چھتوں میں جمع کر لیتی ہیں اور اسی چھت میں شہد تیار کی جاتی ہے۔

آج کے سائنسدانوں کا انکشاف ہے کہ وہ غلط ہے۔ شہد کی مکھیاں اس رس کو غذا کے طور پرہی استعمال کر تے ہیں۔ شہد کی مکھیوں کے پیٹ میں ہی وہ رس شہد بنتا ہے ، اور شہد بننے کے لئے وہاں کوئی کارخانہ نہیں ہے۔

اس حقیقت کو بھی قرآن اس آیت میں کہتا ہے۔

’’پھولوں اور پھلوں سے تم کھاؤ‘‘اس طرح کہنے کے ذریعے اس کو وہ غذا کے طور پر ہی استعمال کر تے تھے، اس حقیقت کو قرآن بالکل واضح طور پر کہتا ہے۔

تیسری بات یہ کہ شہد کی مکھیاں پھولوں سے غذا کے طور پر استعمال کیا ہوا وہ رس شہد کی مکھیوں کے پیٹ میں کیمیائی تبدیلی پاکر شہد بن کر ظاہر ہو تا ہے۔

شہد کی مکھیوں کی فضلات خارج ہو نے کے لئے ایک سوراخ کے سوا شہد نکلنے کے لئے ایک اور سوراخ بھی شہد کی مکھیوں میں بنایا گیا ہے۔ اس سوراخ کے ذریعے نکلنے والاشہد ہی شہد کی مکھیوں کے چھت میں جمع کیا جاتا ہے۔

اس کو آج کے سائنسدانوں نے ثابت کیا ہے۔

لیکن چودہ سو سال کے پہلے ہی نازل ہو نے والے قرآن میں یہ کہنے کے بجائے کہ شہد کی مکھیاں کھانے کے بعد ان کے منہ سے شہد نکلتا ہے ، اس طرح کہتا ہے کہ ان کے پیٹوں سے شہد نکلتا ہے۔

قریبی زمانے میں تفتیش کی ہوئی حقائق کو چودہ سو سال پہلے رہنے والا کوئی بھی انسان کہنا ممکن نہیں۔

چوتھی بات یہ ہے کہ شہد میں موجود طبی صفت کو ہر قسم کا طبی طبقہ قبول کرتا ہے۔ اس کو بھی اس آیت میں کہا گیا ہے۔

قرآن مجید انسان کے الفاظ نہیں ہیں۔ اس کو بالکل واضح طور پر یہ آیت احساس دلاتا ہے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account