Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏‏194۔ اگر اللہ جانتا کا مطلب

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏‏194۔ اگر اللہ جانتا کا مطلب

‏ان (8:23، 8:70) آیتوں میں کہا گیا ہے کہ ان کے دلوں میں بھلائی جو ہے اس کواگر اللہ جانتا ۔

‏’اگرجانتا ‘کہنے سے ایسا نہ سمجھیں کہ اللہ نہ جانتا بھی ہے۔ 

کیونکہ اللہ اپنے بارے میں کہتے وقت کئی آیتوں میں ذکر کیا ہے کہ وہ سب کچھ جاننے والاہے اورایسی کوئی بات نہیں جو وہ نہ جانتا ہو۔ 

چنانچہ ان کے دلوں میں بھلائی ہے یا نہیں ہے وہ بے شک جانتا ہے۔ اس صفت الٰہی کوکسی تفاوت کے بغیر ان دونوں آیتوں کو سمجھنا چاہئے۔ 

ان کے دلوں میں جو بھلائی ہے اس کو اگر اللہ جانتا ہوتاکے جملے کامطلب ہے کہ ’’ان کے دلوں میں بھلائی اگر ہوتا۔‘‘ 

اگر ان کے دلوں میں بھلائی ہوتا تو ضرور وہ اللہ کو معلوم ہوتا۔

اگر کہا جائے کہ ان کے دلوں کی بھلائی کو اللہ نہیں جانتاتو اس کا مطلب ہے ان کے پاس بھلائی نہیں ہے۔یعنی ان کے پاس تھوڑا بہت بھی بھلائی ‏اگر ہوتا تو اس حقیقی قول کو وہ قبول کر لئے ہوتے، اسی بات کو یہ آیت کہتی ہے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account