Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏175۔ انسان زمین ہی میں جی سکتے ہیں

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏175۔ انسان زمین ہی میں جی سکتے ہیں

‏ان آیتوں (2:36، 7:10، 7:24، 7:25،30:25) میں کہا گیا ہے کہ ’’اس زمین میں ہی انسان جی سکتا ہے!‘‘

زمین کے بالکل قریب ہی میں چاند کا کرہ موجود ہے۔ انکشاف کیا گیا ہے کہ سورج کی خاندان میں زمین کو بھی ملا کر نو سیارے موجود ہیں۔ثابت کیا ‏گیا ہے کہ زمین کے سوا دوسرے کسی سیارے میں ، یہاں تک کہ ساتھی سیارہ چاند میں بھی انسان جی نہیں سکتا۔

مرکری نامی عطارد سیارہ کو اٹھا لیجئے۔ وہ سورج سے پانچ کروڑ اسی لاکھ 58000000)) کلو میٹر دوری پر واقع ہے۔ دو وجہ سے یہاں آدمی بسر ‏نہیں کرسکتا۔ 

پہلی بات اس سیارے میں ہوا نہیں ہے۔ پھر اس سیارے کی شدت کی گرمی 480 ڈگری سینٹی گریٹ ہے۔ بالکل کم درجہ کی گرمی 180 ڈگری ‏سینٹی گریٹ ہے۔ زمین میں بسر کر نیوالے آدمی جو گرمی سہہ سکتے ہیں یعنی 40 ڈگری گرمی سے وہ بارہ گنا زیادہ ہے۔ 

اور کشش ارضی کی طاقت میں تین میں ایک حصہ کشش کی طاقت ہی اس سیارے میں موجود ہے۔ 

وینس نامی زہرہ سیارے کو اٹھالو تو وہ سورج سے دس کروڑ آٹھ لاکھ (100800000) کلو میٹر دوری پر واقع ہے۔ وہاں پر 457 ڈگری سینتی ‏گریٹ گرمی موجود ہے۔ یہ بھی زمین کی شدت گرمی سے لگ بھگ دس گنا زیادہ ہے۔ اور جاندار زندہ رہنے کو جو آکسیجن ضرورت ہے وہاں نہیں ‏ہے۔ اسی لئے اس کو کھولنے والا سیارہ کہا جاتا ہے۔وہاں بھی انسان بسر نہیں کرسکتا۔ 

مارس نامی مریخ کے سیارے میں بھی انسان بسر نہیں کر سکتا۔ سورج سے وہ تےئیس کروڑ کلو میٹر دوری پر رہنے والے اس سیارے میں زمین کی ‏ہوا میں ایک فی صد ہی ہے۔ اس ہوا میں بھی ایک فی صد آکسیجن ہی ہے۔ یہاں زیادہ سے زیادہ گرمی 87 ڈگری سینٹی گریٹ اور کم سے کم گرمی ‏‏17 ڈگری سینٹی گریٹ ہی ہے۔ اس لئے وہاں پر بھی انسان جی نہیں سکتا۔ 

جوپٹر نامی مشتری سیارہ سورج سے 78 کروڑ کلومیٹر دوری پر قائم ہے۔ یہ چٹان سا کرہ نہیں، بادی کرہ ہے۔ اور پھر ارضی کشش کے طاقت سے وہ ‏اڈھائی گنا زیادہ طاقت رکھتا ہے۔ اس سے ہمارا وزن اس سیارے میں اڈھائی گنا زیادہ ہو جا ئے گا۔ ہمارا وزن اپنے ہی سے سنبھالا نہیں جائے گا۔ اس ‏لئے یہاں بھی انسان جی نہیں سکتا۔

ساٹرن نامی زحل کا سیارہ سورج سے 142کروڑکلو میٹر دوری پر واقع ہے۔ وہاں پر ہر چیز منجمد ہوجانے کی حد تک 143 منفی ڈگری سینٹی گریٹ ‏گرمی ہی ہوگی۔ 

یورینیم سیارہ سورج سے 178 کروڑ کلو میٹر کی دوری پر اور نیپچون سیارہ سورج سے 450کروٹڑڑکلو میٹر کی دوری پراور پلوٹو سیارہ سورج سے ‏‏590 کروڑکلو میٹر کی دوری پر رہنے کی وجہ سے ان سیاروں میں اتنی شدید سردی ہو گی کہ اس کو ہم قیاس بھی نہیں کر سکتے۔اس لئے وہاں پر بھی ‏انسان جی نہیں سکتا۔ 

زمین کا ساتھی سیارہ چاند میں بھی انسان زندگی بسر نہیں کرسکتا۔ انسان کی ضروریاتی چیزیں پانی اور ہوا وغیرہ کچھ بھی وہاں نہیں ہے۔ وہاں دن کی ‏گرمی127 ڈگری سینٹی گریٹ اور رات کی گرمی منفی 173ڈگری سینٹی گریٹ ہوگی۔ 

سورج سے 15کروڑکلو میٹر دوری پر رہنے والی اس زمین پرہی انسان زندگی بسر کر سکتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ بعض سیاروں میں جاندار بسنے کی علامت دکھائی دیتی ہے، پھر بھی وہ ثابت نہیں کیا گیا۔ سائنسدانوں نے بھی مان چکے ہیں کہ انسان ‏صرف زمین میں ہی جی سکتا ہے۔ 

انسان برداشت کر نے کے حد تک گرمی اور سردی صرف زمین ہی میں ہے۔ چند سیاروں میں دکھائی دینے والی گرمی آدمی کو کوئلہ بنا دے گی۔ اور ‏بعض سیاروں میں پائے جانے والی سردی انسانی خون کو منجمد کر دے گی۔ 

زندہ رہنے کے لئے ضروری ہوا اسی زمین میں ہے۔ آکسیجن کی مدد سے چند دن آسمانی فضامیں یا چاند میں ٹہرنا زندگی بسر کر نا نہیں کہہ سکتے۔ 

اور پھر صرف زمین ہی سورج سے 23 ڈگری میں جھکے ہوئے انداز سے گردش کر رہی ہے۔ اس طرح جھکے ہوئے انداز سے گردش کر نے کی وجہ ‏ہی سے گرمی ، سردی، بہار اور خزاں وغیرہ بدلتے رہتی ہے۔ 

اگر سال بھر ایک ہی انداز کی گرمی یا سردی ہوگی تو وہ زندگی بسر کر نے کے قابل نہیں ہوگی۔ 

لکھنا پڑھنا نہ جاننے والے نبی کریمؐ یقیناًکس طرح کہہ سکتے تھے کہ اسی میں تم زندگی بسر کروگے؟ تمام سیاروں کو پیدا کر نے والا رب ہی اس دور ‏میںیہ کہہ سکتا ہے۔اس لئے یہ بھی ایک دلیل ہے کہ یہ قرآن اللہ ہی کا کلام ہے۔ 

بغیر انسان کے جاندار ایک الگ سیارے میں رہ سکتے ہیں؟ اس بارے میں جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 440 دیکھئے!  

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account