157۔ حفاظت کی ہوئی کتاب سے مراد کیا ہے؟
دنیا پیدا کر نے سے پہلے ہی اللہ نے ایک کتاب تیار کی، اس میں آخر دنیا فنا ہو نے تک چلنے والے تمام واقعات کو اپنے حکم سے درج کیا۔ دنیا میں جو کچھ بھی ہواس دفتر میں لکھا ہوا ہوگا۔اگر ایک پتا بھی جھڑے اور وہ کس وقت جھڑے گا، تمام تفصیل اس دفترمیں درج ہوگا۔ وہ دفتر لوح المحفوظ کہلاتا ہے۔
اس دفتر کو درج شدہ کتاب، محفوظ کی ہوئی کتاب، توضیح کی ہوئی کتاب بھی کہاجاتا ہے۔
ایک انسان نیک بن کر جینا یا برابن کر جینا اس دفتر کے مطابق ہی چلتا ہے۔ ایک انسان جینا اور مرنا تمام اس دفتر کے مطابق ہی چلتا ہے۔ ایک انسان دولتمند کہلانا یا غریب بن جانا بھی اسی دفتر کے مطابق ہی چلتا ہے۔
اس کے بارے میں کہنے والی آیتیں یہ ہیں: 6:38، 6:59، 9:36، 10:61، 11:6، 13:39، 17:58، 20:52، 22:70، 23:62، 27:75، 30:56، 33:6، 34:3، 35:11، 36:12، 43:4، 50:4، 52:3، 54:43، 56:78، 57:22، 85:12۔
یہ آیتیں 56:77-78، 85:21-22 کہتی ہیں کہ قرآن بھی اس دفتر ہی سے نبی کریم ؐ پر نازل کیا گیا۔
اب سوال اٹھتا ہے کہ ہر چیز دفتر ہی کے مطابق چلتی ہیں تو کیا انسان کو کوئی آزادی نہیں؟ ایک انسان کا برارہنا بھی تقدیر کے تختے پر لکھے مطابق ہی ہے تو اس کو سزا دینا کیسا انصاف ہے؟
اس سوال کا جواب جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 289 دیکھیں!
157۔ حفاظت کی ہوئی کتاب سے مراد کیا ہے؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode