63۔ بیویاں کھیتیاں ہیں
نبی کریم ؐ کے زمانے میں رہنے والے یہود سمجھتے تھے کہ چند طریقوں سے مجامعت نہیں کرنی چاہئے۔ انہیں یہ بھی عقیدہ تھا کہ اگر اس طرح کیا گیا تو بچہ ترچھی آنکھ والا پیداہوگا۔
یہود لوگ کہا کر تے تھے کہ کوئی اپنی بیوی کے پچھلے حصہ سے شرم گاہ میں اگر مجامعت کر ے گا تو بچہ ترچھی آنکھوں والا ہوگا۔ اسی لئے یہ آیت(2:223) ’’تمہاری بیویاں تمہارے لئے کھیتیاں(جیسے) ہیں۔پس تم جس طرح چاہو تمہاری کھتیوں میں جاؤ‘‘ نازل کی گئی۔ مسلم : 2826
اس باطل عقیدے کے خلاف ہی یہ آیت اتاری گئی۔ تم اپنی بیویوں کے ساتھ جس طریقے سے چاہو مجامعت کرسکتے ہو، یہ آیت اس کے لئے سند ہے۔
چند مخصوص دنوں ہی میں ازدواجی زندگی چلانا ہے ، اس قسم کے باطل عقیدے کے بھی یہ آیت خلاف ہے۔’’تم جیسے چاہو‘‘ کے جملہ سے بھی ہم اس کو معلوم کر سکتے ہیں۔
اس کے سوا آج کے نئے زمانے میں وجود میں آنے والے خاص مسئلہ کو بھی یہ آیت حل کرتی ہے۔
بچہ جنم نہ دئے جانیکی حالت میں مصنوعی طور پر حاملہ کرنے کے لئے کئی طریقے آج ڈھونڈ نکالا گیا ہے۔ ان میں جائز کونسا ہے اور ناجائز کونسا ہے ، اس کی بھی حل اس آیت میں موجود ہے۔
’’تمہاری بیویاں تمہارے لئے کھیتیاں ہیں‘‘اس جملے کے ذریعے ہم جان سکتے ہیں کہ مرد کی نطفے کو لے کر مصنوعی طریقے سے بیوی میں چلا سکتے ہیں اور غیر مرد وں کے نطفے نہیں چلا سکتے۔
ازدواجی زندگی کے بارے میں اور کئی مسئلے اس چھوٹی سی آیت میں تشکیل پائی ہوئی ہے۔
63۔ بیویاں کھیتیاں ہیں
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode