504۔ کیا اولاد آدم بہن بھائیوں سے شادی کی تھی؟
یہ آیتیں4:1، 7:26، 7:27، 7:31، 7:172، 7:189، 17:70، 36:60، 39:6، 78:35 کہتی ہیں کہ اللہ نے انسان کی ایک ہی جوڑی کو براہ راست پیدا کیا اورباقی تمام انسانی نسل ان دونوں کے جانشین ہیں۔
اسلام کا عقیدہ یہ ہے کہ آدم اور حوا کے ذریعے ہی انسانی نسل ظاہر ہوئی ۔ ان دونوں کے سوا دوسری کوئی جوڑی اللہ کے ذریعے براہ راست پیدا نہیں کی گئی ، اس لئے بھائی بہن کے درمیان ہی شادی کا رشتہ ظہور میں آیا ہوگا۔
اگر کوئی پوچھے کہ کیا بھائی بہن کے درمیان شادی کر سکتے ہیں تواس زمانے میں اس کا جواب یہی ہوگا کہ نہیں ۔
ایک ہی جوڑی دنیا میں پیدا کئے جانے کی وجہ سے بھائی بہن کے درمیان شادی کرنے کی اجازت اللہ نے دی تھی۔ انسانی نسل کی افزونی کے لئے اس وقت وہ ضروری تھی۔ اس کی اجازت سے جس نے شادی کی وہ گناہ گار نہیں ہوکتے۔
یہ شک پیدا ہو سکتا ہے کہ ایک جوڑی کے بجائے دو جوڑی انسانوں کو پیدا کرکے اس مسئلے کو دور کر سکتے تھے۔
اللہ نے ایک جوڑی کے ذریعے انسانی نسل کونشو نماکر نے میں ایک خاص وجہ موجود ہے۔
تمام بنی نوع ایک ہی ماں باپ کے ذریعے ظاہر ہوں تو ہی پیدائشی بنیاد پر اونچ نیچ پیدا ہونے کا راستہ بند ہو گا۔ بھائی بندی کا احساس اور بڑے چھوٹے کے فرق کے بغیر تمام انسان پیدائشی طور پر برابر ہیں، اسی مساوات کو یہ پیدا کرتی ہے۔
504۔ کیا اولاد آدم بہن بھائیوں سے شادی کی تھی؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode