30۔ بعض آیتیں کیوں بدل دی گئیں؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

30۔ بعض آیتیں کیوں بدل دی گئیں؟

آیت نمبر 2:106، 13:39، 16:101 میں کہا گیا ہے کہ اللہ اپنی آیتوں کو بدل دے گا۔ 

ان آیتوں کو پڑھنے والے سوچ سکتے ہیں کہ اللہ نے جو آیت نازل کی ہے، وہی اس کو کیوں بدلے؟ وہ تو ہر چیز کا جاننے والا ہے۔ بدلنے کی نوبت نہ آئے بغیر وہ پہلے ہی سے اس کو ٹھیک کر نا چاہئے تھانا؟

یہ اللہ کی لاعلمی ظاہر نہیں کرتی۔ بلکہ وہ لوگ سمجھ لینا چاہئے تھا کہ یہ اس کی بے انتہا علم کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ 

تاریخ میں اور وعدہ کر نے میں پہلے جو کہا گیاتھااس کو بدلنا نہیں چاہئے۔

قانون جب بناتے ہیں تو ماحول کے مطابق ہی بنانا چاہئے۔ ماحول بدل جانے کے بعد اگر قانوں نہ بدلا جائے تو وہی نادانی ہے۔ 

تناتنی کے عالم میں حکومت کرفیو کا حکم نافذ کر تی ہے۔ کشیدگی دور ہو نے کے ساتھ کرفیو کا حکم ہٹالیتی ہے۔ کرفیو کا حکم جاری کر دینے سے اس کو ایسے ہی قائم رکھناعقلمندی نہیں ہو سکتی اور تناتنی کا عالم پیدا ہو نے کے بعد کرفیو کا حکم نہ دینا بھی دانشمندی نہیں ہے۔ 

ایک ماں اپنے دو سال کے بچے کو چند کھانے کی چیزیں دینے سے انکار کردے گی، اورکھانے سے روکے گی۔ وہی بچہ جب دس سال کا ہوجائے تو پہلے جو منع کیا تھا اسی غذا کو کھانے کے لئے کہے گی۔وہ اچھی طرح جانتی ہے کہ ایسا کہنے کی نوبت آئیگی۔یہاں بچے کی حالت بدلی ہے پر ماں کے علم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

نبی کریم ؐ جب دین پھیلانا شروع کئے تو اس وقت مکہ میں مسلمان زندہ رہنا ہی بڑا مسئلہ تھا۔ ایسی حالت میں یہ قانون نافذ نہیں کر سکتے کہ چوری کیا تو ہاتھ کاٹ دو۔ اگر ویسا کیا جائے تو وہ بے معنی ہوگا۔ حکومت اور اختیارات مسلمانوں کے ہاتھ میں آنے کے بعد ہی وہ قانون ڈالا جا سکتا ہے۔ اس لئے بدلتے ہوئے ماحول کو دیکھ کر قانون نافذ کرنا ہی عقلمندی کہلائے گی۔ 

ایک واقعہ 2002 میں واقع ہوا کہنے کے بعددوسرے دن وہ واقعہ 1967میں واقع ہوا کہنا ٹھیک نہیں ہے۔ کیونکہ وہ تاریخ ہے۔ جو واقع ہوا اس کو بدلی نہیں کر سکتے۔ایسی کوئی تبدیلی قرآن مجید میں نہیں ہے۔ بعض قانون میں ہی ویسا ہوا ہے۔ 

مندرجہ بالا آیتیں اس انداز سے ترکیب دی گئی ہیں کہ قرآنی آیتوں کو ضرورت کے مطابق اللہ بدلی کرے گا ۔

یہ آیتیں 6:34، 6:115، 10:64، 18:27، 48:15 کہتی ہیں کہ قرآنی آیتوں میں اللہ کسی قسم کی تبدیلی نہیں کرے گا۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس طرح قرآن میں اختلاف رہنے سے وہ اللہ کی کتاب نہیں ہوسکتی۔ 

یہ آیتیں 6:34، 6:115، 10:64، 18:27، 48:15اللہ کی آیتوں کو بدلنے کے بارے میں نہیں کہہ رہی ہیں بلکہ اللہ کے فیصلے اور اس کے احکام کے بارے میں کہہ رہی ہیں۔ 

مندرجہ بالا آیتوں میں اللہ اپنے اختیار کے بارے ہی میں کہتا ہے کہ ایک قوم کو جب اللہ مٹا نے کا ارادہ کر کے اسکے لئے قانون اتار دے تو دوسرا قانون نافذ کر کے کوئی اس کو بدلا نہیں سکتا۔

اللہ کے حکم کو بدلنے والا نہیں کا مطلب ہے کہ اس کو کوئی بدلا نہیں سکتا۔یہ مطلب بھی اس میں شامل ہے کہ اگر چہ اس کو بدلنا بھی ہو تومیں ہی بدلوں گا۔

قرآن کی آیتوں کو بدلنے کے بارے میں یہ آیتیں نہیں کہہ رہی ہیں، اس لئے اس میں کسی قسم کی اختلاف نہیں ہے۔ 

اس کے بارے میں اور زیادہ معلومات کے لئے حاشیہ نمبر 155 اور 157 دیکھئے!

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account