226۔ کیا پانچ وقت نماز کے لئے قرآن میں دلیل ہے؟
ہر مسلمان جانتا ہے کہ اسلام میں پانچ وقت کی نماز فرض ہے۔
قرآن میں براہ راست نہیں کہا گیا ہے کہ پانچ وقت کی نماز یں ہیں۔نبی کریم ؐ کی حدیث ہی میں کہا گیا ہے کہ پانچ وقت کی نمازیں ہیں۔
قرآن مجید میں پانچ وقت کی نمازوں کے بارے میں براہ راست نہ کہنے کے باوجود ایک چھپی انداز میں کہا گیا ہے۔ ایسی آیتوں میں 11:114بھی ایک ہے۔
اس آیت میں کہا گیا ہے کہ دن کے دونوں حصوں میں اور رات کے کچھ حصوں میں نماز قائم کرو۔رات کے کچھ حصے، جمع کے صیغے میں کہا گیا ہے۔
عربی زبان میں جمع کم از کم تین ہو تا ہے۔ دوکے لئے اثنین کا لفظ الگ ہے۔ اس لئے رات ہی میں کم از کم تین نمازیں ہوتو ہی ’’رات کے حصوں میں ‘‘کہا جاسکتا ہے۔
مغرب، عشاء اور فجر نمازوں کی طرف یہ اشارہ کر تا ہے۔ دن کے دونوں حصوں سے دو نمازیں مطلب ہے۔ ظہر اور عصر دونوں نمازوں ہی کو اس طرح کہا گیا ہے۔
قرآن مجیدپوشیدہ طور پر پانچ وقت کی نمازوں کے بارے میں جو کہا ہے ، اسی کو نبی کریم ؐ نے وضاحت کی ہے۔ ہر دن تین وقت کی نماز ہی ہے، کہنے والے قرآن اور حدیث کے خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
(پانچ وقت کی نمازوں کے لئے اور دلیل چاہنے والے حاشیہ نمبر 71دیکھیں!)
226۔ کیا پانچ وقت نماز کے لئے قرآن میں دلیل ہے؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode