4 ۔پہلے جو نازل ہوئیں ان آیتوں میں (2:4، 4:60، 4:136، 4:162، 5:59، 10:94) پہلے جو نازل ہوئیں ، ان کے بارے میں کہا گیا ہے۔
نبی کریم ؐ پر جس طرح قرآن نازل کیا گیا اسی طرح ان سے پہلے بھیجے گئے رسولوں پر بھی کتابیں نازل ہوئی ہیں۔
پہلے نازل شدہ کتابوں پر ایمان لانا، اس سے یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ اس کی پیروی کر یں، نبی کریم ؐ ہی کو نہیں بلکہ سب رسولوں پر کتاب نازل ہوئی ہیں، اس پر ایمان لانا ہی اس کا مطلب ہے۔
کیونکہ سابقہ کتابوں پر ایمان لانے کے لئے حکم دینے والا قرآن ہی 2:75، 2:79، 3:78،4:46، 5:13، 5:41وغیرہ آیتوں میں کہتا ہے کہ ان کتابوں میں انسانی قول شامل ہوگئی ہیں، تبدیل کیا گیا ہے، چھپایا دیاگیا ہے اور ترمیم کیا گیا ہے۔
اس پر بھی یقین لا نا چاہئے کہ قرآن کے سوا دنیا میں کوئی بھی کتاب تبدیل ہوئے بغیر نہیں ہے۔
کتاب الٰہی کے بارے میں مسلمانو ں کے درمیان چند غلط عقیدے پائے جاتے ہیں۔
’’تورات، زبور، انجیل اور قرآن ، یہ چار کتابیں ہی اللہ کے ذریعے نازل ہوئی ہیں‘‘ یہ بھی ان غلط عقیدوں میں سے ایک ہے۔
اس غلط فہمی کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ تورات، زبور، انجیل اور قرآن ان چار کتابوں ہی کے نام قرآن میں کہا گیا ہے۔
ان آیتوں میں 2:213، 14:4، 19:12، 57:25، 87:18,19 کہا گیا ہے کہ سب رسولوں کو کتاب عطا کی گئی ہے۔
بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ مندرجہ بالا چار کتب الٰہی کتاب نامی بڑی کتابیں ہیں، اورباقی کے تمام صحف نامی چھوٹی کتابیں ہیں۔ اور صحف نامی چھوٹی کتابیں چند رسولوں کو دی گئی ہیں۔
قرآن، تورات، انجیل اور زبورنامی چار کتابیں نبی کریمؐ ، موسیٰ نبی، عیسیٰ نبی اور داؤد نبی کو دئے گئے۔ اور کہتے ہیں کہ یہی چار کتابیں کتاب نامی بڑی کتابیں ہیں اور دوسرے رسولوں کو صحف نامی چھوٹی کتابیں دی گئیں۔
یہ بھی کتب الٰہی کے متعلق مسلمانوں کے درمیان پائے جانے والا غلط عقیدہ ہے۔
اس کے لئے قرآن مجید میں یا قابل قبول حدیثوں میں کوئی دلیل نہیں ہے۔
قرآن مجید میں آیت نمبر 98:2 میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم ؐ صحف پڑھ کر دکھائیں گے۔
نبی کریمؐ کو جو نازل ہوی ہے اس کو کئی آیتوں میں کتاب کہا گیا ہے، لیکن اس آیت میں (98:2)صحف کہا گیا ہے۔اس سے یہ واضح ہو تا ہے کہ کتاب اور صحف ایک ہی معنی رکھتے ہیں۔
کتب الٰہی کے لحاظ سے یہ دونوں الفاظ ایک ہی معنی رکھنے کے باوجود ترتیب دینے کے لحاظ سے دونوں میں فرق ہے۔
اگر الگ الگ ورق ہوں تووہ صحیفہ کہلاتا ہے، وہی اوراق ایک ساتھ ملا کر ترتیب دیا گیا تو وہ کتاب کہلاتا ہے۔
نبی کریم ؐ کے زمانے میں قرآن مجید صحیفہ نامی ترتیب نہ دئے گئے اوراق کے شکل میں تھا۔ اسی لئے اس کو صحیفہ کہا گیا۔ یہ قرآن لوح محفوظ سے جبرئیل نامی فرشتے کے ذریعے لایا گیا، اسی لئے اس کو کتاب کہا گیا۔
4 ۔پہلے جو نازل ہوئیں
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode