21۔ کیا اس دنیا میں اللہ کو دیکھ سکتے ہیں؟
ان آیتوں میں 2:55، 4:153، 6:103، 7:143، 25:21 بالکل قطعی طور پر کہا گیا ہے کہ اللہ کے رسول ہی نہیں بلکہ کوئی بھی انسان اللہ کو دیکھا نہیں اور دیکھ بھی نہیں سکتا۔آخرت میں ہی اللہ کو دیکھنے کی سعادت صرف نیک لوگوں کو ملے گی۔
نبی کریم ؐ نے بھی اللہ سے کلام کی ہے ، اس کو دیکھا نہیں۔
جب نبی کریم ؐ سے پوچھا گیا کہ کیا تم اللہ کو دیکھا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ تو نور والا ہے، میں اس کو کیسے دیکھ سکتا ہوں؟ (مسلم : 291)
(اصل کتاب میں نور والا کہا گیا ہے۔ بعض مترجم کہتے ہیں کہ اس کے اطراف نور پھیلا ہوا ہے۔ وہ ان کاقیا س ہے۔) عائشہؓ نے فرمایا کہ نبی کریم ؐ نے اللہ کو نہیں دیکھا۔
(بخاری:3234، 4855، 7380)
آیت نمبر 7:143 کہتی ہے کہ موسیٰ نبی نے بھی اللہ کو سامنے دیکھ نہیں پائے۔
قرآنی آیتیں 2:55، 4:153کہتی ہیں کہ موسیٰ ؑ کی قوم جب اللہ کو روبرو دکھانے کے لئے موسیٰ نبی سے مطالبہ کیا تو انہیں اللہ نے بجلی کے ذریعے وار کیا۔
قرآنی آیت نمبر 6:103 کہتی ہے کہ اس کو نگاہیں پا نہیں سکتیں، لیکن وہ نگاہوں کو پالیتا ہے۔
ان آیتوں کے ذریعے ہم جان سکتے ہیں کہ اس دنیا میں کوئی اللہ کو دیکھ نہیں سکتا۔
پوری عقل سے اگرہم غور کریں تو اللہ کو کسی حا ل میں کوئی انسان دیکھ نہ پانے کا عقیدہ انسانی نسل کے لئے بھلائی کا باعث ہے۔
اس بھروسے میں کہ اس دنیا میں اللہ کو دیکھ سکتے ہیں، انسانی نسل کو بھلائی کے بجائے ضرر ہی پہنچے گا۔
کئی صوفیاں یہ کہہ کر کہ ہم نے اللہ کو دیکھا ہے، لوگوں کو دھوکہ دیتے آرہے ہیں۔ اگر لوگوں کو یہ یقین آجا ئے کہ کوئی اللہ کو دیکھ نہیں سکتاتو تصوف کے نام سے رواج پانے والی کئی مکاریوں کو بہت حد تک مٹا سکتے ہیں۔
آخرت میں اللہ کو دیکھ سکتے ہیں ، اس کوتفصیل سے جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 482 اور 488 دیکھئے!
21۔ کیا اس دنیا میں اللہ کو دیکھ سکتے ہیں؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode